خدمت خلق ایک اولین فریضہ

مخلوقِ خدا سے پیار و محبت اور ضرورت مند انسانوں کی مدد کے عمل کو ہر دین اور مذہب میں تحسین کی نظر سے دیکھا جاتا ہے لیکن دینِ اسلام نے خدمتِ انسانیت کو بہترین اخلاق اور عظیم عبادت قرار دیا ہے۔ اللہ رب العزت نے اِس دنیا میں جس شخص کو ہر نعمت سے نوازا اُسے بھی امتحان میں ڈالا اور جسے محروم رکھا اس کا بھی امتحان مقصود ہے۔ وہ رب اس بات کو پسند کرتا ہے کہ معاشرے کے ضرورت مند اور مستحق افراد کی مدد اُن کے وہ بھائی کریں جن کو اُس نے اپنے فضل سے نوازا ہے تاکہ انسانوں کے درمیان باہمی الفت و محبت کے رشتے بھی استوار ہوں اور دینے والوں کو اللہ کی رضا اور گناہوں کی بخشش بھی حاصل ہو۔اِسلامی تعلیمات کے مطابق تمام اِنسانیت کی خدمت ایک مقدس فریضہ ہے۔ ہماری بدقسمتی یہ ہے کہ ہم نے عبادات کو صرف نماز، روزہ اور حج تک محدود کر دیا ہے۔ اِسلام میں اِنسانیت کی خدمت تو کجا بے زبان جانوروں کا بھی اس قدر خیال رکھنے کا حکم ہے کہ ایک پیاسے کتے کو پانی پلانے والی جنت کی مستحق قرار پائی اور بلی کو بھوکا مارنے پر جہنم کی سزا سنا دی جاتی ہے۔ قرآن حکیم کے مطابق اُمتِ مسلمہ کا مقصدِ حیات ہی تمام اِنسانوں کی فلاح و بہبودہے جو بلا تفریقِ رنگ و نسل و مذہب پوری اِنسانیت کے لیے سراپائے خیر ہے۔
اللہ رب العزت نے قرآن مجید میں خدمتِ اِنسانیت پر اس قدر زور دیا ہے کہ ہمارے جائز اور حلال مال میں محتاجوں اور مساکین کا مخصوص حصہ مقرر فرمایا ہے لیکن ہماری بدقسمتی یہ ہے کہ آج کے اِس دور میں ہر انسان صرف اپنے لیے سوچتا ہے اور فکرِ معاش میں ارد گرد سے لا تعلق سا نظر آتا ہے۔ بے روزگاری، مہنگائی، فقر وفاقہ، بے چینی، بدامنی اور اضطراب میں بے انتہااضافہ ہوگیا ہے۔اس صورت حال نے بےشمار معاشرتی، اقتصادی، تہذیبی اور ثقافتی وتمدنی مسائل کو جنم دیا۔ اکثریت خط غربت سے نیچے زندگی بسر کر رہی ہے۔ انسان کی ضروریات میں صحت، تعلیم، لباس اور طعام و قیام ہے، مگر بیش تر ان سے محروم ہیں۔ایسے حالات میںوہ افراد قابلِ تحسین ہیں جولوگوں کے دُکھ درد سمیٹنے کے لیے سرگرم ہیں۔ شیخ الاسلام ڈاکٹر محمد طاہرالقادری وہ عظیم شخصیت ہیں جنہوں نے نہ صرف اسلام کی انسانیت کی خدمت کے حوالے سے موجود تعلیمات کی اصل روح کو سمجھا بلکہ اِنہیں اپنی عملی زندگی کا حصہ بھی بنایا ۔اِسی سوچ کے تحت تحریک منہاج القرآن کے بانی و سرپرست اعلیٰ شیخ الاسلام ڈاکٹر محمد طاہر القادری نے 17 اکتوبر 1989ء کو منہاج ویلفیئر فاؤنڈیشن کی بنیاد رکھی۔
وہ دکھی انسانیت کی خدمت اور فلاحی کام میں حصہ لے کر معاشرے کی بہت بڑی خدمت کر رہے ہیں۔ادارہ منہاج ویلفیئر فاؤنڈیشن ایک بین الاقوامی فلاحی و رفاہی تنظیم ہے جو معاشرے کے پسے ہوئے طبقات کیلئے ہر شعبہ ہائے زندگی میں مدد و تعاون فراہم کرنے کیلئے پاکستان سمیت پوری دنیا میں کوشاں ہے۔ منہاج ویلفیئر فاؤنڈیشن قوم کو جہالت، بیماری، غربت، بے روزگاری، محرومی، قدرتی آفات اور بحرانوں سے نجات دلانے کیلئے عملی جدوجہد میں مصروف عمل ہے۔منہاج ویلفیئر فائونڈیشن کے فلاحِ عامہ کے منصوبوں میں آغوش(یہ یتیم اور بے سہارا بچوں کے لیے اعلیٰ سطح کا تعلیمی اور فلاحی منصوبہ ہے)،فراہمی آب کے منصوبہ جات،غریب بچیوں کی اجتماعی شادیوں کی تقریبات،فری دستر خوان، بیت المال(منہاج ویلفیئر فاؤنڈیشن کو ماہا نہ بنیادوں پر پورے پاکستان سے آنیوالی غریب و مستحق افراد کی درخواستیں وصول ہوتی ہیں جن پالیسی کےمطابق فائونڈیشن کے بیت المال سے ان کی بھرپور مدد کی جاتی ہے)،سٹوڈنٹس ویلفیئر بورڈ،غریب اور مستحق خاندانوں کی ماہانہ کفالت، مفت آئی سرجری کیمپ، قدرتی آفات سے متاثرہ افراد کی مدد،عید گفٹس اور راشن کی تقسیم،ایمبولینس سروس، منہاج اسپتال و مفت ڈسپنسری،منہاج کالج برائے خواتین،اجتماعی قربانیاں اور جہلم فوڈ پراجیکٹ شامل ہیں۔ڈاکٹر محمد طاہر القادری نے اپنے محدود وسائل کے ساتھ محدود پیمانے پر دکھی انسانیت کی خدمت کا جو سلسلہ شروع کیا تھا وہ جاری ہے۔ عین الحق بغدادی مولانا میر آصف اکبر اور حاجی امداد جیسے خوش نصیب ہیں جو اس مشن میں پیش پیش ہیں۔آج ہم جس دوسری شخصیت کی فلاحی اور دینی خدمات کا ذکر کریں گے وہ ہیں علامہ محمد رضا ثاقب مصطفائی صاحب۔ پیر زادہ محمد رضا ثاقب مصطفائی عالمی سطح کے ممتاز خطیب اورمبلغ اسلام ہیں۔آپ سلسلہ عالیہ نقشبندیہ کے عظیم روحانی بزرگ الحاج خواجہ دین محمد مصطفائی کے فرزند ہیں۔
پیرزادہ محمد رضا ثاقب مصطفائی دین کی خدمت کیساتھ ساتھ انسانیت کی خدمت کیلئے ایک فاؤنڈیشن بھی قائم کر رکھی ہے جس کے تحت اِس وقت بیشتر ادارے جن میں ادارۃ المصطفیٰ، ٫مرکزِ مصطفیٰ، ٫جامعۃ المصطفیٰ، ٫الکلیۃ المصطفویہ للبنات، ٫ المصطفیٰ اسلامک سنٹرز ٫، المصطفیٰ ایمبولینس سروس، ٫ ادارۃ المصطفیٰ ٹرسٹ شامل ہیں،دِن رات خدمتِ انسانی میں مصروف ہیں۔مرکزِ المصطفیٰ میں واقع جامعۃ المصطفیٰ اور ٫الکلیۃ المصطفویہ للبنات علم و حکمت کے وہ چشمہ ہائے فیض ہیں جن سے لاکھوں تشنگانِ علم سیراب ہو رہے ہیں۔ یہ ادارہ دینی اور عصری تعلیم کا بہترین امتزاج ہے۔یہاں طلبا و طالبات کو قرآن و حدیث، سیرت اور فقہ اسلامی کیساتھ ساتھ کیمسٹری، فزکس، بائیولوجی، نفسیات، لسانیات، معاشیات، قانون، مینجمنٹ، صحافت اور انفارمیشن ٹیکنالوجی سمیت 25جدید علوم کے کورسز بھی کروائے جاتے ہیں۔ علامہ ڈاکٹر محمد طاہر القادری اور پیرزادہ محمد رضا ثاقب مصطفائی صاحب جیسی ہستیاں ہی ہیں جن کی وجہ سے ہمارے معاشرے میں آج بھی توازن موجود ہے۔ آپ کے قریبی ساتھی کراچی کے معروف بزنس مین زبیر اشرفی اور گوجرانوالہ کے علامہ یعقوب فریدی جیسے مخلص دوست جب تک ان کے ساتھ ہیں، یہ ادارہ ان شاءاللہ ترقی کرتا رہے گا بلکہ ترقی کا یہ سفر تیز سے تیز تر ہو گا۔

4 تبصرے “خدمت خلق ایک اولین فریضہ

  1. Great beat ! I wish to apprentice even as you amend your website, how can i subscribe for a blog web site? The account aided me a acceptable deal. I had been a little bit acquainted of this your broadcast offered vibrant clear idea I saw similar here: sklep online and also here: sklep internetowy

  2. This design is wicked! You definitely know how to keep a reader entertained. Between your wit and your videos, I was almost moved to start my own blog (well, almost…HaHa!) Wonderful job. I really enjoyed what you had to say, and more than that, how you presented it. Too cool! I saw similar here: Najlepszy sklep

اپنا تبصرہ بھیجیں