۱۔ اسلام میں صلہ رحمی کی اہمیت

سورۃ البقرۃ آیت 27

بِسْمِ ٱللَّٰهِ ٱلرَّحْمَٰنِ ٱلرَّحِيمِ

👈 *الَّذِينَ يَنقُضُونَ عَهْدَ اللہِ مِن بَعْدِ مِيثَاقِهِ وَيَقْطَعُونَ مَا أَمَرَ اللہُ بِهِ أَن يُوصَلَ وَيُفْسِدُونَ فِي الْأَرْضِ أُولَئِكَ هُمُ الْخَاسِرُونَ ۞*
👈 جو خدا سے مستحکم عہد و پیمان کرنے کے بعد اسے توڑ دیتے ہیں اور جس (رشتہ) کے جوڑنے کا اللہ نے حکم دیا ہے وہ اسے توڑتے ہیں۔ اور زمین میں فساد پھیلاتے ہیں (دراصل) یہی لوگ ہیں جو نقصان اٹھانے والے ہیں۔ ۔
👈⭕تفسیر آیت⭕
گذ شتہ آیت اگرچہ تمام خدائی ناتوں کے احترام کے متعلق گفتگو کرتی ہے لیکن بلا شک و تردد رشتہ داری کا ناتا اور تعلق اس کا واضح اور روشن مصداق ہے ۔
اسلام صلہ ٴرحمی ، عزیزوں کی مدد و حمایت اور ان سے محبت کر نے کی بہت زیادہ اہمیت کا قائل ہے او ر قطع رحمی اور رشتہ داروں اور عزیزوں سے رابطہ منقطع کرنے کو سختی سے منع کرتا ہے ۔ صلہ ٴ رحمی کی اتنی اہمیت ہے کہ رسول اکرم فرماتے ہیں۔
صلةالرحم تعمرالدیار وتزیدفی الاعماروان کان اھلھاغیراخیار
رشتہ داروں سے صلہ رحمی شہروں کی آبادی کاباعث ہے اور زندگیاں اس سے بڑھتی ہیں اگر چہ صلہ رحمی کرنے والے لوگ اچھے نہ ہوں۔(۱)
امام صادقؑ کے ارشاد میں سے ہے ؛
صل رحمک ولوبشربةمن ماء وافضل مایوصل بہ الرحم کف الاذی عنھا
رشتہ داری کی گرہ اور ناتے کو مضبوط کرو چاہے پانی کے ایک گھونٹ سے ہو سکے اور ان کی خدمت کا بہترین طریقہ یہ ہے کہ (کم از کم ) تم سے انہیں کوئی تکلیف واذیت نہ پہنچے۔(۲)
قطع رحمی کی قباحت اور گناہ اس قدر ہے کہ امام سجادؑ نے اپنے فرزند کو نصیحت کی کہ وہ پانچ گروہوں کی صحبت سے پرہیز کریں اور ان پانچ گروہوں میں سے ایک قطع رحمی کرنے والے ہیں:
وایاک ومصاحبةالقاطع لرحمہ فانی وجدتہ ملعونافی کتابا اللہ
قطع رحمی کر نے والے کی معاشرے سے پرہیز کرو کیونکہ قرآن نے اسے ملعون اور خدا کی رحمت سے دور قرار دیا ہے (۳)
سورہ محمد آیہ ۲۲،۲۳ میں ارشاد ہے:
فھل عسیتم ان تولیتم ان تفسدوافی الارض وتقطعواارحامکم اولئک الذین لعنھم اللہ۔ پس اس کے سوا تم سے کیا امید کی جا سکتی ہے کہ اگر اقتدار تمہارے ہاتھ آجائے تو زمین میں فساد برپا کر دو اور قطع رحمی کرو ۔ایسے ہی لوگ خداکی لعنت کے سزاوار ہیں۔ خلاصہ یہ کہ قر آن میں قطع رحمی کرنے والو ں اور رشتے داری کے پیوند کو توڑنے والوں کے لئے سخت احکامات ہیں اور احادیث اسلامی بھی ان کی شدید مذمت کر تی ہیں ۔ ایک حدیث میں ہے کہ رسولؐ اللہ سے پوچھا گیا کہ خدا کی بارگاہ میں سب سے زیادہ مغضو ب کون ساعمل ہے تو آپ نے جواب میں فرمایا :خدا سے شرک کرنا ۔پوچھا اس کے بعد کون سا عمل زیادہ باعث غضب الہی ہے تو فرمایا:قطع رحمی۔(۴)
اسلام نے جو رشتہ داری کی اس قدر حفاظت ونگہداری کی تاکید کی ہے اس کی وجہ یہ ہے کہ ایک عظیم معاشرے کا استحکام ترقی ، تکامل اور اسے عظیم تر بنانے کے لئے ضروری ہے کہ کام چھوٹی اکائیوں سے شروع کیا جائے یہ عظمت اقتصادی اور فوجی لحاظ سے درکار ہو یا روحانی و اخلاقی لحاظ سے ،جب چھوٹی چھوٹی اکائیوں میں پیش رفت اور استحکام پیدا ہو گا تو بڑا معاشرہ خود بخود اصلاح پذیر ہو جا ئے گا۔اسلام نے مسلمانو ں کی عظمت کے لئے اس روش سے پورے طور پر فائدہ اٹھایا ہے ۔اس نے اکائیوں کی اصلاح کاحکم دیا ہے اور عموماً لوگ ان کی مدد ،اعانت اور انہیں عظمت بخشنے سے روگردانی نہیں کرتے کیونکہ ایسے افراد کی بنیادوں کو تقویت پہنچانے کی نصیحت کرتا ہے جن کا خون ان کے رگ وریشہ میں گردش کر رہا ہے اور جو ایک خاندان کے ارکان ہیں۔واضح ہے کہ جب رشتہ داری کے چھوٹے گروپ کامیابی سے ہمکنار ہوئے تو بڑا گروپ بھی عظمت حاصل کرے گا اور ہر لحاظ سے قوی ہو گا ،وہ حدیث جس میں ہے کہ ”صلہ رحمی شہروں کی آباد ی کا باعث ہے “غالباً اسی طرف اشارہ کرتی ہے
(۱) سفینةالبحار،جلد ۱،ص۵۱۴
(۲)سفینة البحار ،جلد ۱ ،ص۵۱۴
(۳)سفینة البحار ،جلد ۱ ص۵۱۶ (مادہ رحم) (۴)سفینة البحار
(مادہٴ رحم )
📚 تفسیرِ نمونہ

۱۔ اسلام میں صلہ رحمی کی اہمیت” ایک تبصرہ

  1. You’re in reality a good webmaster. The site loading velocity is amazing. It kind of feels that you’re doing any unique trick. Furthermore, the contents are masterwork. you’ve done a great task in this subject! Similar here: e-commerce and also here: Sklep internetowy

اپنا تبصرہ بھیجیں