استحکام پاکستان: نظریات پر مبنی پارٹی

پاکستان کی تاریخ کی پہلی نظریاتی جماعت جو امید سے عمل تک کے سفر کی خواہاں ہے۔ 9 مئی کو ہونے والے سانحہ کے بعد جہانگیر ترین نے استحکام پاکستان کی بنیاد رکھی۔ استحکام پاکستان کے بانی جہانگیر ترین جبکہ پارٹی کے صدر عبدالعلیم خان ہیں، سیکرٹری جنرل عامر محمود قیانی، ایڈیشنل سیکرٹری جنرل عون چوہدری، سینٹرل سیکرٹری انفارمیشن فردوس عاشق اعوان ہیں۔ پاکستان استحکام پاکستان کا سب سے اہم مقصد ملک و قوم کی ترقی ہے۔
پاکستان کی سب سے مضبوط جماعت استحکام پاکستان ایک نظریاتی جماعت ہے ۔ افواج پاکستان کی سر بلندی ، پاکستان کی خوشحالی ، سیاسی استحکام ، معاشی ترقی، عدلیہ پر اعتماد کی بحالی اور غربت میں کمی استحکام پاکستان کا سب سے اہم مقصد ہے۔ کسی بھی ملک کی ترقی کے لیے سیاسی جماعتوں کا ایک اہم کردار ہوتا ہے، لیکن بدقسمتی سے پاکستان میں کوئی ایسی جماعت نہیں ہے جو پاکستان کو مسائل سے نکال کر ترقی کی طرف گامزن کر سکے۔
استحکام پاکستان اس عز م کے ساتھ بنی ہے جس کا بنیادی مقصد پاکستان کی ترقی ہے۔ 1947 سے اب تک جتنی بھی جماعتیں بنی سب نے صرف وعدوں پر زور دیا جبکہ استحکام پاکستان وعدے کرنے سے زیادہ ان کی تعبیر کے لیے پر امید ہے۔ پاکستان کو اس وقت ایک ایسے لیڈر کی ضرورت ہے جو پاکستان کو تاریکیوں سے نکال کر اجالوں میں لا سکے، اور استحکام پاکستان واحد جماعت ہے جو پاکستان کی خوشحالی کی خواہاں ہے۔
استحکام پاکستان ایک عام آدمی کی جماعت ہے جہاں حکمران تک عام آدمی کی پہنچ یقینی ہے۔ پارٹی لیڈران عوام کے مسائل کو سننے اور انہیں حل کرنے کی صلاحیت رکھتے ہیں۔ ایک ایسی جماعت جو عام آدمی کے لیے درد دل رکھتی ہے اور اس مشکل وقت میں پاکستان کا سہارا ہے۔ بڑھتی مہنگائی اور غربت میں اضافہ اس وقت ایک اہم مسئلہ ہے، استحکام پاکستان کے پاس ان تمام مسائل کا حل اور اس کی بہتری کے لیے اقدامات موجود ہیں جو عوام کی زندگیوں میں بہتری لا سکتی ہیں۔
استحکام پاکستان ملک میں سرمایہ داری میں اضافہ ، فیکڑیاں اور روزگار کے مواقع میں اضافہ ، نوجوانوں کو روزگار کے بہتر مواقع فراہم کرے گی۔ دوست ممالک کے ساتھ بہتر تعلقات اور زرمبادلہ میں اضافہ استحکام پاکستان کی ترجیحات میں سے ایک ہے۔ پاکستان کی تمام بڑی جماعتیں اپنا مفاد سوچتی ہیں جبکہ استحکام پاکستان ذاتی مفاد سے ہٹ کے عام عوام کی فلاح کا سوچتی ہے۔ استحکام پاکستان کا نظریہ ہی اس کی پہچان ہے اس لیے پارٹی اپنے نظریے سے نہ پیچھے ہٹے گی اور نہ ہی اپنے نظریے کو کسی صورت داؤ پر لگائے گی۔ قوم کی مستحکم کا نشان استحکام پاکستان۔

اپنا تبصرہ بھیجیں