رمضان میں وزن کم کیا جاسکتا ہے

رمضان کے دوران روزے رکھنا مذہبی فریضہ ہے، ساتھ ہی یہ صحت کی بہتری کیلئے بھی بہترین وقت ہوتا ہے، خاص طور پر وزن کم کرنے کی خواہشمند خواتین کیلئے۔ اس سلسلے میں ضروری ہے کہ غذائیت کے ماہرین سے مشورہ کرکے ڈائٹ پلان تیار کریں اور اچھے نتائج کے حصول کیلئے اس پر پابندی سے عمل کریں
اگر آپ اپنا وزن کم کرنے کی خواہشمند ہیں تو رمضان آپ کو ایک بہترین موقع فراہم کرتا ہے۔ جی ہاں! آپ درست ڈائٹ پلان کے ذریعے اپنا وزن کم کرسکتی ہیں۔ وزن کم کرنے میں پانی کا اہم کردار ہوتا ہے، اس لئے مناسب مقدار میں پانی پئیں۔ فائبر سے بھرپور غذا کھائیں۔ مرغن اشیاء سے دوری اختیار کریں۔
ڈائٹ پلان کیوں ضروری ہے؟
صحتمند اور غذائیت سے بھرپور ڈائٹ پلان سے آپ کی توانائی کی سطح کو متاثر کئے بغیر وزن کم کرنے میں مدد مل سکتی ہے۔
کافی مقدار میں سادہ پانی پئیں تاکہ جسم ہائیڈریٹ رہے۔
میٹھے کھانے سے پرہیز کریں اور اپنی غذا میں تازہ پھلوں اور سبزیوں کا اضافہ کریں۔
سحری سے پہلے یا بعد میں تیز چہل قدمی یا جسمانی سرگرمی ہاضمے کو بہتر بنانے اور اضافی وزن کم کرنے میں مدد کر سکتی ہے۔
غذائیت کے ماہر کے مشورے سے متوازن غذا کا ڈائٹ پلان غذائیت کی کمی کے بغیر وزن کم کرنے میں مدد کر سکتا ہے۔
پانی کا زیادہ سے زیادہ استعمال
چینی والے مشروبات، ڈبے کے جوس اور ملک شیک ہر افطار میں اہم ہوتے ہیں، لیکن اگر آپ کو وزن کم کرنا ہو تو آپ کو ان سے دور رہنا چاہئے۔ روزہ افطار کرنے کے لئے کھجور اور پانی پینے کی کوشش کریں۔ پانی پینے سے آپ کو وزن کم کرنے میں مدد مل سکتی ہے، کیونکہ یہ آپ کے جسم میں جمع شدہ چربی کو تیزی سے خارج کرنے میں مدد کرتا ہے، جس سے آپ کے جسم سے چربی کی مقدار کم ہو سکتی ہے۔
اگر آپ ذائقہ بدلنے کیلئے مشروب پینا چاہتے ہیں تو آپ بغیر چینی والے تازہ پھلوں کا ملک شیک اور بغیر چینی کے تخم ملنگا والا شربت پی سکتی ہیں۔
ڈائٹ پلان میں پانی کا اہم کردار
پانی میٹابولزم کو بڑھاتا ہے اور آپ کی بھوک کو کم کرتا ہے اور آپ کے زیادہ کھانے کو محدود کر دیتا ہے۔ اپنے آپ کو ہائیڈریٹ رکھنے سے آپ کی ورزش کے نظام میں بھی مدد مل سکتی ہے۔ پانی میں صفر کیلوریز ہوتی ہیں اس لئے میٹھے جوس اور سوڈا کے استعمال کی جگہ رمضان کے دوران وزن کم کرنے کے لئے پانی ایک صحت مند انتخاب ہو سکتا ہے۔
ورزش بھی ضروری ہے
رمضان کے دوران بھی ورزش یا جسمانی سرگرمی لازمی ہوتی ہے کیونکہ یہ آپ کے میٹابولزم کو بڑھاتی ہے اور اضافی چربی جمع ہونے سے روکتی ہے۔ رمضان میں ورزش کے لئے صحیح وقت کا انتخاب بہت اہمیت رکھتا ہے۔ اس لئے اس معاملے میں ماہرین کی رائے ضرور طلب کریں۔
روزے کی حالت میں توانائی کی سطح عام طور پر کافی کم ہوتی ہے، یہی وجہ ہے کہ زیادہ تر لوگ رمضان میں ورزش کرنے پر غور نہیں کرتے۔ لیکن پورے مہینے کیلئے جسمانی سرگرمی کو اپنے معمولات سے ہٹانا کافی نقصان دہ ہو سکتا ہے۔ اس لئے اس کا آسان حل یہ ہے کہ سحری سے آدھا گھنٹہ پہلے یا افطار کے ۲؍ سے ۳؍ گھنٹے بعد ورزش کریں۔ ایسا کرنے سے، آپ تھکے ہوئے یا پانی کی کمی کے بغیر اضافی چربی کو کم کرنے میں مدد ملے گی۔
چکنائی، چینی اور نمک سے دور رہیں
پکوڑے، سموسے، رولز اور تمام تلے ہوئے کھانے کافی پرکشش ہوسکتے ہیں لیکن یہ افطاری کے لئے سب سے زیادہ غیر صحت بخش کھانے ہیں۔ پروسیس فوڈز میں عام طور پر چینی، نمک، چکنائی اور کیلوریز زیادہ ہوتی ہیں۔ تلی ہوئی خوراک ٹرانس فیٹ سے بھی بھرپور ہوتی ہے، جس کے نتیجے میں چربی خاص طور پر جسم کے نچلے حصے میں جمع ہوتی جاتی ہے۔ اس کے علاوہ نمک کی مقدار کو محدود کرنے سے بھی رمضان کے دوران وزن کم کرنے میں مدد مل سکتی ہے کیونکہ نمک جسم میں پانی جمع کرتا ہے جس کے نتیجے میں سوجن اور وزن بڑھ جاتا ہے۔
پروٹین سے بھرپور غذائیں
پروٹین سے بھرپور غذائیں جیسے گوشت، انڈے اور پھلیاں کیلوریز میں زیادہ ہوتی ہیں۔ انہیں ہضم ہونے میں بھی زیادہ وقت لگتا ہے۔ تحقیق سے ثابت ہوا ہے کہ گوشت بھوک کے ہارمونز کو کم کرتی ہے اور جسم میں بھرپور ہارمونز کی سطح کو بڑھاتی ہیں۔ ان تمام وجوہات کی وجہ سے روزانہ سحری یا افطاری میں پروٹین کا ہونا بہت صحت کے لئے بہت ضروری ہے۔ آپ سلاد، دلیہ، سفید گوشت جیسے مچھلی اور چکن، فروٹ چاٹ، کھجور، بینز، دودھ، تازہ پھلوں کے شیک اور جوس جیسی کھانے کی اشیاء کا استعمال کریں۔
غذائیت کے ماہرین کی رائے
واضح رہے کہ یہ ڈائٹ پلان ہر کسی کیلئے موزوں نہیں ہو سکتا، خاص طور پر اگر کوئی ہائی بلڈ پریشر، ذیابیطس، گردے کے مسائل وغیرہ میں مبتلا ہو، اسلئے بہتر ہے کہ کوئی بھی ڈائٹ پلان کو آزمانے سے پہلے غذائیت کے ماہرین سے مشورہ کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں