ریا کاری اور دغا بازی کا تعفن

تحریر:رانا زاہد اقبال فیصل آباد
آج وطنِ عزیز کا معاشی سفینہ منجدھار کے بیچ جس طرح ہچکولے کھا رہا ہے وہ اربابِ بست و کشاد ہی نہیں بلکہ پوری قوم کے لئے لمحہ فکریہ ہیں۔ مہنگائی زوروں پر ہے، ملکی اقتصادیات کا پہیہ جام ہو رہا ہے، زرِ مبادلہ کے ذخائر خطرناک حد تک کم ہو چکے ہیں، بیرونی ادائیگیوں کے لئے ڈالر نا پید ہیں۔ ضروری اشیائے خورد و نوش ، پیداواری عمل کے لئے لازمی خام مال اور طبی آلات سے بھرے کنٹینر کراچی کی بندر گاہ پر رکے ہوئے ہیں کیونکہ زرِ مبادلہ کے کے بحران کے باعث مال چھڑانے کے لئے ادائیگیوں کی غرض سے ڈالر دستیاب نہیں۔ ملکی معیشت کوپہلے ہی افراطِ زر اور بڑھتی ہوئی مہنگائی نے جکڑ رکھا ہے۔ زندگی کی بنیادی ضرورت آٹا بھی اتنا مہنگا اور نایاب ہو گیا ہے کہ ایک تھیلے آٹا کے لئے بھی لوگوں کو گھنٹوں قطاروں میں دھکے کھانے پڑتے ہیں۔ روپے کی قدر مسلسل گھٹتی اور مہنگائی بڑھتی جا رہی ہے۔ دودھ چینی اور دالوں سمیت ضروریاتِ زندگی عام آدمی کی قوتِ خرید سے باہر ہو چکی ہیں۔
بچپن میں اکثر دیکھا کرتا تھا کہ ایک دائرے میں لوگوں کو اکٹھا کر کے ایک شخص بیچ میں کھڑا جادو کے کمالات دکھا رہا ہوتا تھا کبھی کسی کی جیب سے نوٹ نکال دئے تو کبھی کسی کے ہاتھ میں کبوتر پکڑا دیا اور ہم بچے وہ سارا منظر دیکھ کر بہت حیران رہتے کہ کیا کمال شخص ہے جو اپنے جادو کے زور سے سب کچھ بڑے مزے سے کر لیتا ہے۔ ابھی دماغ کچا تھا اس لئے یہ بات کبھی ذہن میں نہیں آتی تھی کہ اگر وہ اتنا بڑا جادو گر ہے تو پھر اسے اس طرح رل کے کمانے کی کیا ضرورت ہے وہ بڑے مزے سے گھر بیٹھ کر جادو کے زور پر بڑی آسانی سے من و سلویٰ سے لطف اندوز ہو سکتا ہے۔ اب جب میں بڑا ہو چکا ہوں تو سوچتا ہوں وہ جو اس وقت لوگ شعبدے دکھا کر ورطہ حیرت میں دال دیا کرتے تھے بنیادی طور پر وہ مجمع کی صورت جمع لوگوں کو بیووقوف سمجھتے تھے۔ وہ زیادہ پڑھے لکھے تو نہ ہوتے تھے لیکن مجمع کے حاضرین کے چہرے مہرے پڑھنے میں ماہر ہوتے تھے۔ اکثر جادو گر حاضرین پر ایک نظر ڈال کر اپنے آپ سے کہتے ہیں، یہ چند بیووقوفوں کا جھمگٹا ہے ہم انہیں بڑی آسانی سے اچھی طرح بیووقوف بنا سکتے ہیں۔ ان جادوگروں میں ایک بات مشترک ہوا کرتی تھی جو وہ اپنا کھیل تماشا دکھانے سے پہلے کہا کرتے تھے کہ میں اپنے حاضرین سے بہت محبت کرتا ہوں اور میں اپنے حاضرین کو دل و جان سے چاہتا ہوں۔ دنیا کے اکثر جادوگروں کی طرح ہمارے سیاست دانوں کی اکثریت بھی یہی سوچ رکھتی ہے کہ یہ عوام چند بیووقوفوں کا ٹولہ ہیں ہم انہیں اچھی طرح بیووقوف بنا سکتے ہیں۔ وہ عوام کو اس سے زیادہ کچھ نہیں سمجھتے ہیں۔
مجھے یہ خیال گزشتہ روز ایک چینل پر ماضی میں ہمارے تین بار تک وزیرِ اعظم رہنے والے شخص جس کی پارٹی کی آج بھی حکومت ہے کو ایک بڑی مہنگی اور آسائشات سے مزین گاڑی سے اتر کر کسی ریستوران میں کھانا کھانے جانے کی ویڈیوں دیکھ کر آیا۔ جب کہ وطنِ عزیز میں یہ حال ہے کہ لوگوں کو دو وقت کی روٹی میسر نہیں ہے۔ اگر ان کے خیالات جانے جائیں تو ان سے بڑا وطنِ عزیز کا خیر خواہ کوئی نہیں ہے، یہ وہی جادوگروں کا ٹولہ ہے جن کا اوپر ذکر کیا گیا ہے۔ مجھے صرف دکھ اس بات کا ہے کہ آج انہی کی بدولت عوام مشکل ترین حالات کا شکار ہیں لیکن ان اربابِ ختیار نے اپنے مقدمات ختم کرنے کے لئے قوانین میں ترامیم کر لی ہیں بالفرض وہ مقدمات ان پر جھوٹے بھی تھے تو پھر بھی جب عوام اتنی تکالیف اٹھا رہے ہیں تو انہیں بھی چاہئے تھا ان سے اظہارِ یکجہتی کے لئے ابھی ایسی قانون سازی سے اجتناب کرتے پھر بعد میں کئی مواقع میسر ہو سکتے ہیں جب وہ یہ سب کچھ کر کے اپنے معاملات کو درست کر لیتے ۔ گزشتہ 7 سالوں سے ہمارا سماج در اصل اسی گمراہ کن آزمائش میں مبتلا ہے ہر سیاست دان کو یہ موقع حاصل ہے کہ وہ اٹھے اور لوٹنا کھسوٹنا شروع کر دے۔پاکستان دنیا کا واحد جمہوری ملک ہے جہاں سیاست دان تمام تر اپنی ذمہ داریوں سے مبرا ہیں۔ تمام سانحات سے لاتعلقی، ملکی و قومی مسائل سے نا آشنائی، لوگوں سے بے پرواہ ہیں جن کا واحد مقصد لوٹ مار کرنا اور شام ہوتے ہی ہے مختلف ٹی وی چینلز پر بیٹھ کر تماشا لگانا رہ گیا ہے۔ یہ سیاست دان ملک اور قوم کو مشکلوں اور بحرانوں سے کیا نکالیں گے جو خود مشکل اور بحران کا سبب ہیں۔ یہ لوگ اخلاقی طور پر بہت پست ہیں۔ سیاست میں حادثاتی طور پر آنے کے بعد اپنے ملک کا نظام ٹھیک کرنے اور لوگوں کو اخلاقیات کا درس دینے کے لئے نکل پڑے ہیں یہ سب کے سب بونے ہیں نہ تو ان کا کوئی وژن ہے اور نہ ہی ان میں سمجھداری ہے، نہ ان میں اخلاق یا قابلیت ہے۔ ان کی سوچ اور عمل صرف انتخابی سیاست تک محدود ہے، اس سے زیادہ یہ کوئی سوچ نہیں رکھتے ہیں۔ یہ کیسے ملک اور قوم کی رہنمائی کر سکتے ہیں جو ملک و قوم کا پیسہ لوٹ کر بیرونِ ملک کاروبار کر رہے ہیں۔ آپ ان کی ہر سانس میں ریا کاری اور دغا بازی کا تعفن محسوس کر سکتے ہیں۔

ریا کاری اور دغا بازی کا تعفن” ایک تبصرہ

  1. You are truly a just right webmaster. This website loading speed is amazing. It kind of feels that you are doing any distinctive trick. In addition, the contents are masterwork. you’ve performed a excellent process on this topic! Similar here: dobry sklep and also here: Bezpieczne zakupy

اپنا تبصرہ بھیجیں