🌹امام صادق علیہ السلام کا اخلاق🌹

ہمارے تمام امام اپنے دور میں اخلاق اور تعلیمات اسلامی کا مجسم نمونہ تھے جیسا کہ آپ خود اپنے ماننے والوں سے فرمایا کرتے تھے۔۔۔
کونوا دعاة الناس بغیر السنتکم.
” تم لوگوں کواپنے عمل اور کردار کےذریعے دعوت دو-

آئمہ علیہم السلام کی ساری زندگی تعلیمات اسلامی کا مکمل درس تھی- کوئی بھی اسلامی قوانین کا ان سے زیادہ پابند نہ تھا۔ کسی “معروف” کا حکم نہ دیتے تھے مگر یہ کہ سب سے پہلے اور سب سے زیادہ اس پر عمل کر کے ایک سچے اور باوقار مسلمان بنتے تھے. جوکہ ہر زمانے کے لئے ایک نمونہ تھے اور ہر فرد کے لئے ایک درس.

■امام ششم علیہ السلام کے اخلاق و کردار کے چند گوشے مالاحظہ فرمائیں–

●امام علیہ السلام کام کرتےھوئے:
عبد ا لاعلی کابیان ہے کہ۔۔
گرمی کےایک سخت دن میں، میں نے امام جعفر صادق (ع) کو مدینہ کی ایک راہ پر دیکھا کہ آپ کسی کام کے لئے تشریف لے جارہے ہیں.
میں نے عرض کی آپ پر قربان ہو جاؤں وہ قربت اور قرابت جو آپ کو خدا اور اس کے رسول سے حاصل ہے، اس گرم ہوا میں آپ نے اپنے کو کیوں اس زحمت میں مبتلا کیا ہے؟

امام (ع) نے فرمایا:
میں روزی حاصل کرنے باہر آیا ھوں تاکہ تم جیسےلوگوں سے بےنیاز اور مستغنی ھو جاؤں.

●امام اور دسترخوان شراب:
” ہارون ابن جہم ،، کابیان ہے کہ میں ، حیرہ ، میں تھا ایک فوجی افسر نے اپنے گھرلوگوں کو مدعو کیا – ان میں امام جعفرصادق ع بھی شامل تھے کھانا لایا گیا – ایک آدمی نے پانی طلب کیا . پانی کی جگہ جام شراب پئش کیا گیا:

امام علیہ السلام کھڑے ھوگئے اور فرمایاہے کہ:

” وہ شخص رحمت الہیہ سے دور ہے اور ملعون ہے جوایسے دسترخوان پر بیٹھے جہاں شراب پی جا رہی ھو.

●غلام آزاد کرنے کی شرط:
ابراھیم بن بلاؤ کا کہنا ہے کہ میں نے امام جعفر صادق ع کے ایک آزاد کردہ غلام کی سند آزادی دیکھی اس میں امام نے تحریر فرمایاتھا.
جعفر ابن محمد نے اس غلام کو رضائے الہی کی خاطر آزاد کیا ہے. اور اس غلام سے کسی قسم کے اجر اور شکریہ کا خواہاں نہیں ہے بہ شرطیکہ نماز پڑھے، زکو ة دے، حج بجالائے، ماہ مبارک رمضان کے روزے رکھے، خدا کے دشمنوں سے بیزار رہے. اور اس سند پر تین اشخاص نے تصدیق کی تھی.

●حلم و بردباری
حضرت امام جعفر صادق علیہ السلام کی روش یہ تھی کہ راتوں کو روٹی، گوشت اور پیسے وغیرہ ایک تھیلے میں رکھ کر اپنے کاندھے پر رکھتے اور اسے مدینے کے غریبوں کے درمیان تقسیم کرتے تھے. ان میں سے کوئی امام کو نہیں پہچانتا تھا. ہاں جس وقت امام (ع) کی شھادت واقع ہوئی اور یہ امداد بند ھو گئی اس وقت لوگوں کو معلوم ہوا- یہ ہستی امام جعفر صادق علیہ السلام کی تھی.

حواله جات:
📕کافی جلد4، ص8-
📕بحار، جلد47-ص38.
📕کافی جلد4-ص181.
📕بحارجلد47- ص44.
📕کافی جلد6-ص268- 55
📕بحارجلد47ص39.ص55
📕ارشادمفید، ص266.
📕مناقب، ج4ص280.

اپنا تبصرہ بھیجیں