🔸اتحاد کی دعوت🔸

بِسْمِ اللهِ الرَّحْمٰنِ الرَّحِيْمِ

👈 يَا أَيُّهَا الَّذِينَ آمَنُوا اتَّقُوا اللہَ حَقَّ تُقَاتِهِ وَلَا تَمُوتُنَّ إِلَّا وَأَنتُم مُّسْلِمُونَ ۞ وَاعْتَصِمُوا بِحَبْلِ اللہِ جَمِيعًا وَلَا تَفَرَّقُوا وَاذْكُرُوا نِعْمَتَ اللہِ عَلَيْكُمْ إِذْ كُنتُمْ أَعْدَاءً فَأَلَّفَ بَيْنَ قُلُوبِكُمْ فَأَصْبَحْتُم بِنِعْمَتِهِ إِخْوَانًا وَكُنتُمْ عَلَى شَفَا حُفْرَةٍ مِّنَ النَّارِ فَأَنقَذَكُم مِّنْهَا كَذَلِكَ يُبَيِّنُ اللہُ لَكُمْ آيَاتِهِ لَعَلَّكُمْ تَهْتَدُونَ ۞

اے ایمان والو! خدا سے اس طرح ڈرو جیساکہ ڈرنے کا حق ہے اور ہرگز نہ مرو مگر اس حالت میں کہ تم مسلمان ہو۔ ۔ اور سب مل کر اللہ کی رسی کو مضبوطی سے تھام لو اور آپس میں تفرقہ پیدا نہ کرو اور اللہ کے اس احسان کو یاد کرو جو اس نے تم پر کیا ہے کہ تم آپس میں دشمن تھے اس نے تمہارے دلوں میں الفت پیدا کر دی اور تم اس کی نعمت (فضل و کرم) سے بھائی بھائی ہوگئے۔ اور تم آگ کے بھرے ہوئے گڑھے (دوزخ) کے کنارے پر کھڑے تھے جو اس نے تمہیں اس سے بچا لیا اس طرح اللہ تمہارے لیے اپنی نشانیاں ظاہر کرتا ہے تاکہ تم ہدایت پا جاؤ۔ ۔

👈 تفیسر و تشریح

و اعتصموا بحبل اللہ جمیعاً ولا تفرقوا۔
اس آیت میں مسئلہ اتحاد اور ہر قسم کے اختلاف اور تفرقہ بازی سے اجتناب کا تذکرہ ہے ۔ ارشاد ہوتا ہے سبھی اللہ کی رسی کو مضبوطی سے پکڑ لو اور ایک دوسرے سے جُدا نہ ہو جاوٴ ۔ حبل اللہ ( اللہ کی رسی ) سے کیا مراد ہے ؟ مفسرین نے اس کے متعلق کئی احتمالات کا ذکر کیا ہے ، بعض کے نذدیک اس سے مراد قرآن ہے اور بعض اس سے مراد اسلام لیتے ہیں ۔ کچھ حضرات کے نزدیک خاندان رسالت اور ائمہ معصومین (ع) مراد ہیں ۔ جو روایات پیغمبر اکرمؐ اور ائمہ اہل بیت (ع) سے نقل ہوئی ہیں ان میں بھی کئی تعبیرات نظر آتی ہیں جیسا کہ تفسیر درمنثور میں پیغمبر اکرمؐ اور معانی الاخبار میں حضرت امام صادق علیہ السلام سے نقل ہوا ہے کہ حبل اللہ قرآن کریم ہے اور تفسیر عیاشی میں امام محمد باقر علیہ السلام سے منقول ہے کہ اللہ کی رسّی سے مراد آل محمد (ع) ہیں اور لوگوں کو ان سے تمسک کرنے پر مامور کیا گیا ہے ۔ لیکن ان احادیث اور تفاسیر میں کوئی تضاد نہیں کیونکہ اللہ کی رسی سے مراد ہر قسم کا ذریعہ ہے جو ذات پاک کے ساتھ ربط رکھتا ہے ۔ چاہے وہ وسیلہ اسلام ہو یا قرآن یا پیغمبرؐ اور ان کے اہل بیت (ع) ۔ باالفاظِ دیگر تمام وہ چیزیں جو ذکر ہو چکی ہیں ارتباط ِ خدا کے وسیع مفہوم میں داخل ہیں ۔

اپنا تبصرہ بھیجیں