کالاباغ ڈیم کے فوائد

1۔ پاکستان کے تینوں بڑے ڈیموں تربیلا، منگلا اور چشمہ کی مجموعی پانی ذخیرہ کرنے کی صلاحیت 13 ملین ایکڑ فٹ ہے جبکہ کالا باغ ڈیم اکیلے 6 ملین ایکڑ فٹ سے زائد پانی ذخیرہ کرے گا۔ ڈیم میں تین سال کے لیے پانی ذخیرہ کیا جاسکے گا ۔

2۔ کالا باغ ڈیم پاکستان کی 50 لاکھ ایکڑ بنجر زمین کو سیراب کرے گا۔ نہری پانی کی فی ایکڑ پیدوار آجکل تین لاکھ روپے سالانہ ہے۔ اس حساب سے صرف کالا باغ ڈیم سے پاکستان کو سالانہ 15 ارب ڈالر کی زائد زرعی پیدوار ملے گی جس کے بعد پاکستان زرعی اجناس میں سے کچھ بھی درآمد نہیں کرنا پڑے گا البتہ پاکستان کی زرعی برآمدات دگنی ہوجائنگی۔
خیبر پختونخوا اور پنجاب کے جنوبی علاقے ، سندھ کے زیریں علاقے اور بلوچستان کے مشرقی حصے اس ڈیم کے پانی کی بدولت قابل کاشت بنائے جاسکتے ہے.
خیبر پختونخوا کے جنوبی اضلاع (کرک ، بنوں ، لکی مروت ، ٹانک اور ڈیرہ اسمٰعیل خان) کو زرعی مقاصد کے لئے مزید 20 لاکھ ایکڑ فٹ پانی مل سکے گا اور وہاں کی تقریباً 8 لاکھ ایکڑ بنجر زمین قابل کاشت ہوجائیگی۔ جس کے بعد کے پی کے کو کسی بھی صوبے سے گندم خریدنے کی ضرورت نہیں پڑے گی۔ اور زرعی اجناس کی افغانستان برآمدات زبردست اضافہ ہوگا۔
کالا باغ ڈیم کی تعمیر سے سندھ کو بھی اضافی 40 لاکھ ایکڑ فٹ پانی مہیا ہوگا ۔ سندھ میں خریف کی کاشت کے لیے پانی دستیاب ہوگا جس کی اس وقت شدید قلت ہے ۔ سندھ کے ریگستانی علاقوں کی پیاس کالاباغ ڈیم سے بجھ سکے گی ۔ اس زرعی پانی سے سندھ کی 8 لاکھ ایکڑ زمین سیراب ہونے کے علاوہ سیم زدہ لاکھوں ایکڑ زمین قابل کاشت ہوجائے گی۔
بلوچستان کو اس ڈیم سے 15 لاکھ ایکڑ فٹ پانی مل سکتا ہے جس سے مشرقی بلوچستان کا تقیرباً 7 لاکھ ایکڑاضافی رقبہ سیراب ہوسکے گا اور شائد بلوچستان میں پہلی بار لہلہاتی فصلیں دیکھنے کو ملیں۔

3۔ کالا باغ ڈیم سے پاکستان 4 سے 5 ہزار میگاواٹ سستی بجلی پیدا کرے گا۔ تقریباً ڈھائی روپے فی یونٹ۔
اس وقت پاکستان 60 فیصد سے زائد بجلی تیل سے بنا رہا ہے جو ہمیں 15 سے 20 فی یونٹ پڑتی ہے۔ صرف نواز شریف کے ان پانچ سالوں بجلی بنانے کے لیے خریدے گے تیل کا قرضہ 1 ہزار ارب روپے سے زائد ہوچکا ہے۔ یعنی سالانہ 200 ارب روپے۔
اگر کالا باغ ڈیم سے بننے والی بجلی سسٹم میں داخل ہوتی ہے تو یہ خرچہ آدھا رہ جائیگا۔ اور عوام کو ملنے والے بجلی کے بل ایک تہائی رہ جائنگے۔

4۔ سستی بجلی کی وجہ سے کارخانوں میں اشیاء کی پیدواری لاگت نہایت کم ہوجاتی ہے جس کے بعد وہ عالمی منڈی میں دوسرے ممالک کی اشیاء کا مقابلہ کر سکتی ہیں۔
پاکستان میں لیبر پہلے ہی سستا ہے اگر پاکستان کارخانوں کو سستی بجلی فراہم کیا جائے تو پاکستان میں بند ہونے والے تمام کارخانے چل پڑیں اور لاکھوں لوگوں کو فوری طور پر روزگار مل جائیگا۔
پاکستان کی برآمدات کئی گنا بڑھ جائنگی۔
پاکستان کی درامدات کم ہونگی۔
سستی بجلی اور لیبر کی وجہ سے پاکستان میں بیرونی سرمایہ کاری میں بے پناہ اضافہ ہوگا جس کا مطلب مزید پیدوار، مزید روزگار اور مزید صنعتی ترقی۔

5۔ پاکستان کا انڈین ڈیموں کے خلاف عالمی محاذ پر کیس مضبوط ہوگا کہ پاکستان کے پاس ڈیم ہے اور پاکستان دریاؤوں کا پانی ضائع نہیں کر رہا ہے۔

6۔ کالاباغ ڈیم منصوبے میں کم از کم 60 ہزار لوگوں کو براہ راست ملازمتیں ملیں گی۔

7۔ کالاباغ ڈیم کی جھیل میں پانی جمع ہونے سے ماحول پر مثبت اثرات پڑ سکتے ہیں اورموسمی ماہرین کے مطابق کچھ عرصہ بعد قریبی اضلاع کے درجہ حرارت میں کمی اور بارشوں میں اضافے کا امکان ہے۔

8۔ صرف کالا باغ ڈیم کی وجہ سے بڑھنے والی زرعی اور صنعی پیدوار اور کم ہونے والی درآمدات کی وجہ سے پاکستان چند سالوں میں بیرونی قرضہ چکانے کے قابل ہوجائیگا۔

جاری ہے ۔۔۔۔۔۔۔۔۔

ان شاءاللہ اگلے حصے میں اس ڈیم پر ہونے والے اعترضات اور اس کے نہ بنانے کے نقصانات کا جائزہ لینگے

اپنا تبصرہ بھیجیں