ایک باہمت اور محنتی باپ

محمد انور صاحب گزشتہ 33 سال سے ھمارے گھر اوکاڑہ میں اخبار اور میگزین وغیرہ ڈیلور کر رہے ھیں بارش ہو یا اندھی شائد ہی انہوں نے اپنی زمہ واری میں کبھی کوئی کوتاہی کی ہو ۔کل ایک میگزین دینے آئے تو ماشاءاللہ خوشی سے پھولے نہیں سما رہے تھے ۔میں گیٹ پر کھڑا ہوا تھا میں نے ان کی خوشی بھانپ لی اور پوچھا انور صاحب آج بڑے خوش نظر آرہے ہیں بولے میاں صاحب آج اپنی بیٹی کے convocation پر جا رہا ہوں لاھور ۔میں نے استفسار کیا کس چیز کا convocation بولے میاں صاحب میری بیٹی ڈاکٹر بن گئی ہے اور الحمدللہ اس نے چھ گولڈ اور سلور میڈل حاصل کیے ہیں ویسے ڈاکٹری کی تعلیم کے حاصل کردہ میڈلز کی تعداد 19 ہے۔

میں نے پوچھا انور بھائی کتنے بچے ہیں اور وہ کیا کر رہے ہیں ۔بولے جناب میں خود تو میٹرک تک تعلیم حاصل کر سکا اور گزشتہ 46 سال سے اخبار بیچ رہا ہوں اور میرے 5بچے ہیں اور رب العالمین کا لاکھوں اور کروڑوں بار بھی شکر ادا کروں تو کم ہے کہ میرے تمام بچے تعلیم یافتہ ہیں ما شاءاللہ بڑا بیٹا pharmacist ہے اور ایک اچھے عہدے پر فائز ہے اس سے چھوٹی بیٹی MPhil کمیسٹری اور B ed ہےتیسرے نمبر والی ڈاکٹر ہے چوتھے نمبر والی MPhil Zoology ہےاور ماشاءاللہ پانچواں بچہ Bsc Honour Chemistry ہے ۔میں ان کے ہر لفظ پر ماشاءاللہ ❤️ کہتا رہا ۔ہمارے لیے بہترین مثال ہے کہ مشکل سے مشکل حالات بھی ترقی کی راہ میں حائل نہں ہو سکتے.

اپنا تبصرہ بھیجیں