برگ سبز ۔۔ سید صادق حسین

تندی باد مخالف سے نہ گھبرا اے عقاب
یہ تو چلتی ہے تجھے اونچا اڑانے کیلئے

یہ شعر علامہ اقبال کا نہیں ، سید صادق حسین شاہ ایڈووکیٹ کا ہے، جن کی آج 34 ویں برسی ہے.

سید صادق حسین

سید صادق حسین کاظمی یکم اکتوبر 1898 کو کشمیر کے موضع کھادر پاڑا میں پیدا ہوئے اور 4 مئی 1989ء کو وفات پائی۔

سید صادق حسین

1910 میں ان کا خاندان ہجرت کرکے ظفر وال ضلع سیالکوٹ میں آباد ہوگیا۔ “تندی باد مخالف سے نہ گھبرا اے عقاب” والی غزل 1918 میں روزنامہ “آفتاب” لاہور میں شائع ہوئی ۔سید صادق حسین کاظمی سیالکوٹ اور شکرگڑھ میں وکالت کرتے رہے۔پائی.ان کا مجموعہ کلام “برگِ سبز” کے نام سے شائع ہوا.

برگ سبز ۔۔ سید صادق حسین
ان کے دو بیٹے سید صفدر حسین کاظمی اور سید شوکت حسین کاظمی پاکستان کی بیورو کریسی میں اعلی’ عہدوں پر فائز رہے ۔

پیش ہے وہ پوری غزل
تو سمجھتا ہے حوادث ہیں ستانے کے لیے
یہ ہوا کرتے ہیں ظاہر آزمانے کے لیے

تندیِ بادِ مخالف سے نہ گھبرا اے عقاب
یہ تو چلتی ہے تجھے اونچا اڑانے کے لیے

کامیابی کی ہُوا کرتی ہے ناکامی دلیل
رنج آتے ہیں تجھے راحت دلانے کے لیے

نیم جاں ہے کس لیے حالِ خلافت دیکھ کر
ڈھونڈ لے کوئی دوا اس کے بچانے کے لیے

چین سے رہنے نہ دے ان کو نہ خود آرام کر
مستعد ہیں جو خلافت کو مٹانے کے لیے

استقامت سے اٹھا وہ نالۂ آہ و فغاں
جو کہ کافی ہو درِ لندن ہلانے کے لیے

آتشِ نمرود گر بھٹکی ہے کچھ پروا نہیں
وقت ہے شانِ براہیمی دکھانے کے لیے

مانگنا کیسا؟ کہ تو خود مالک و مختار ہے
ہاتھ پھیلاتا ہے کیوں اپنے خزانے کے لیے

دست و پا رکھتے ہیں تو بیکار کیوں بیٹھے رہیں
ہم اٹھیں گے اپنی قسمت خود بنانے کے لیے

اپنا تبصرہ بھیجیں