آپ کیوں صاحبِ اسرار سمجھتے ہیں مجھے

آپ کیوں صاحبِ اسرار سمجھتے ہیں مجھے
گھر کے افراد تو بے کار سمجھتے ہیں مجھے

آپ کو میں نے کبھی غور سے دیکھا بھی نہیں
آپ بھی اپنا طلب گار سمجھتے ہیں مُجھے

میرے کردار کی جو قسمیں اٹھاتے تھے کبھی
اب وہی لوگ گنہگار سمجھتے ہیں مجھے

آپ تو وقت گزاری کو مجھے ملتے ہیں
آپ تو شام کا اخبار سمجھتے ہیں مجھے

جب بھی مشکل میں ہوں احباب تو آ جاتے ہیں
کسی درویش کا دربار سمجھتے ہیں مجھے

اہل_ دانش کی نظر میں ہوں میں کم فہم مگر
سارے کم فہم سمجھدار سمجھتے ہیں مجھے

جن کی تلقین پہ میں غم میں ہنسا کرتا ہوں
جانے کیوں اب وہ اداکار سمجھتے ہیں مجھے

میں کہانی کا ہوں اک ثانوی کردار رہا
اور وہ مرکزی کردار سمجھتے ہیں مجھے

شاہد زکی

اپنا تبصرہ بھیجیں